| جاں سے جب تک گزر نہیں جاتے |
| ہم کبھی چھوڑ کر نہیں جاتے |
| سازشیں کرتی ہیں ہوائیں بھی |
| پھول یوں ہی بکھر نہیں جاتے |
| |
| ہم جہاں سے اٹھائے جاتے ہیں |
| پھر وہاں لوٹ کر نہیں جاتے |
| اور بھی مشغلے ہیں دنیا کے |
| لوگ بچھڑیں تو مر نہیں جاتے |
| آخری پھول جب نہ بک جائے |
| پھول سے بچے گھر نہیں جاتے |
| |
| وہاں میرا حبیب ﷺ پہنچا ہے |
| جہاں کوئی بشر نہیں جاتے |
معلومات