بنتے ہی ٹوٹ جاتے ہیں ہر بار راستے
ہر سال تو بناتی ہے سرکار راستے
منزل کی جستجو ہو تو مت سونچ بس نکل
ضامن ہیں کامیابی کے پرخار راستے
ماں باپ کی دعاؤں کو تم ساتھ لے چلو
منزل تلک لے جائینگے ہر بار راستے
پہلے جو کر گزر گۓ وہ لوگ اور تھے
آساں کہاں ہیں عشق کے اب یار راستے
ماں باپ کی دعاؤں کو تم ساتھ لے چلو
آسان خود ہو جائینگے دشوار راستے
کیسے بتاؤں حال مرا کیا ہے دوستو
دشوار کر دیے گئے ہموار راستے
ظالم سمجھ رہا تھا کہ میں کا میاب ہوں
رستے میں مل گئے اُسے غدار راستے
ہر روز آنے جانے سے پڑتی د راڑیں ہیں
اچھے تھے پہلے پہل یہ بیکار راستے

0
90