| یوں اپنے دشمن کو جلاتا جاتا ہوں |
| دکھ سہتا ہوں اور مسکراتا جاتا ہوں |
| ہے کون مخلص اور منافق ہے کون |
| میں یار سارے آزماتا جاتا ہوں |
| جلتے ہیں میرے نام سے جلنے والے |
| اور جلنے والوں کو جلاتا جاتا ہوں |
| میں ہر یزیدِ وقت کے آگے یونہی |
| ڈٹ جاتا ہوں اور جگمگاتا جاتا ہوں |
| کہہ دو یہ ظالم سے مرے ساغر جا کے |
| ظلمت کرو تم میں نبھاتا جاتا ہوں |
معلومات