پرخطر راہوں پہ ہے اپنا سفر
زندگی پیاری نہ مرنے کا ہے ڈر
زندگی تو مشکلوں کے باوجود
شہنشاہوں کی طرح کی ہے بسر
میں نے مانگا غیر نے پایا اسے
سب دعاوں کا ہوا الٹا اثر
خوب آتی ہے مسیحائی تمہیں
ہم مریضوں کی طرف بھی اک نظر
میرے دامن کی جنہیں اب فکر ہے
اپنے دامن کی کبھی وہ لیں خبر
دوستوں کے روپ میں دشمن بھی ہیں
الحذر یاروں سے ارقم الحذر

0
3