مری سن ذرا کبھی بات کر
مری شام غم کو تو رات کر
مرے حال پے مجھے چھوڑدے
مجھے غم کے گھر سے نجات کر
مجھے ہارجانے کا ڈر نہیں
تری بازی چل مری مات کر
مجھے سانس دے ذرا وقت کی
تری شام مجھکو زکوۃ کر
مرے پاس آکے تو جا بھلے
ذرا پل بسر مرے ساتھ کر
مجھے دیکھلے کہ میں جی اٹھوں
کہ میں مر چکا ہوں حیات کر

0
88