Circle Image

Fahad ul Haq

@Fahadulhaq

میری داستاں سنورکے بکھرنے تک
تیری کہانی بس کہکے مکرنے تک
تیری دہلیز کو چھوکے چلدیے ہم
ورنہ ارادہ تھا دل میں اترنے تک
تجھے الوداع کہنا مشکل نہ تھا
بہگئے بس آنسوؤں کے جھرنے تک

0
33
یہ شہر اب کچھ ویراں سا ہے
دیکھکر اسے دل حیراں سا ہے
کہ کبھی آباد تھا یہ گھر بھی
جو لگتا اب قبرستاں سا ہے
ہر شخص خدا ہے خود میں ہی
ہر فتنہ یہاں انساں سا ہے

0
46
تمہارے ہونے سے کچھ ملا نہیں
تمہارے جانے سے کچھ گیا نہیں
وہ سب جسے میں نے اپنا سمجھا
تمہارے بعد ویسا کچھ رہا نہیں
بس اک سانس چھنی مجھسے
نہ پھر تجھ سی بنی مجھسے

30
کیا لکھوں تمہارے، میں دیدار سے پہلے
اک اور غزل پھر اپنی ہار سے پہلے
انسان عجب رہتے ہیں شہر میں تیرے
کرتے ہیں دعا حق میں ہر وار سے پہلے
یہ لوگ ہیں بدلے یا ذمانہ ہی الگ ہے
دکھتی ہے رقم انکو کردار سے پہلے

1
80
میرے خوابوں میں اک وادی تھی
واں اک لڑکی بہت سادی تھی
پھول اچھے لگتے تھے اس کو
پڑھنے لکھنے کی وہ عادی تھی
گم رہتی تھی خیالوں میں اپنے
خوابوں میں جیسے آزادی تھی

0
40
مری سن ذرا کبھی بات کر
مری شام غم کو تو رات کر
مرے حال پے مجھے چھوڑدے
مجھے غم کے گھر سے نجات کر
مجھے ہارجانے کا ڈر نہیں
تری بازی چل مری مات کر

0
88
ادا کریں ہم ادھار کیا اب
رہوگے سر پے سوار کیا اب
تمہارا جانا عزاب تھا ایک
خزا ہے کیا اور بہار کیا اب
یہ اجڑا آنگن یہ خالی کمرا
مکاں کو تم سے ہے پیار کیا اب

0
53
کوئ رات تیرے بعد مجھے سونے نہیں دیتی
درد دیتی ہے بہت پر مجھے رونے نہیں دیتی
خواہش تو بہت ہے اک اور محبت کی
مگر تیری یاد کسی اور کا ہونے نہیں دیتی
اک بار تو کھلکے چاہتا ہوں میں رونا
مگر اب دنیا رونے پے کھلونے نہیں دیتی

0
71