مجھے عزت سے جب عزت ملی ہے
میں رسوائی کو رسوا دیکھتا ہوں
وہ ہر پہلو سے ہے مستور لیکن
میں اس کو بے محابا دیکھتا ہوں
ہر اک خاموشی میرے کان میں ہے
میں ہر دھڑکن میں چہرہ دیکھتا ہوں

0
4