| مجھے عزت سے جب عزت ملی ہے |
| میں رسوائی کو رسوا دیکھتا ہوں |
| وہ ہر پہلو سے ہے مستور لیکن |
| میں اس کو بے محابا دیکھتا ہوں |
| ہر اک خاموشی میرے کان میں ہے |
| میں ہر دھڑکن میں چہرہ دیکھتا ہوں |
| مجھے عزت سے جب عزت ملی ہے |
| میں رسوائی کو رسوا دیکھتا ہوں |
| وہ ہر پہلو سے ہے مستور لیکن |
| میں اس کو بے محابا دیکھتا ہوں |
| ہر اک خاموشی میرے کان میں ہے |
| میں ہر دھڑکن میں چہرہ دیکھتا ہوں |
معلومات