| مانا کہ ہو بہو ہے کوئی فرق بھی نہیں |
| لیکن جو بات تجھ میں ہے تصویر میں کہاں |
| اس نے گرائے بال تو جو معجزہ ہوا |
| قدرت کی آبشاروں کی تقدیر میں کہاں |
| ہوگی کہاں بیان ترے لب کی نازکی |
| حتی کہ شعر میر تقی میر میں کہاں |
| جو لطف مل رہا ہے ترے نام سے مجھے |
| لوحِ جہاں کی دائمی تحریر میں کہاں |
| حیدر پکارا اس نے میں بیمار چل پڑا |
| ایسا ہنر دعائوں کی تاثیر میں کہاں |
معلومات