| اپنی پہچان ہو ممتاز دیانت کر کے |
| شان و تعظیم سنور جائے شرافت کر کے |
| غلبہ ء حال ہو عصیاں پہ ندامت کر کے |
| پر مہک قلب ہو مولی کی اطاعت کر کے |
| مقصد زیست ہو اوروں پہ نچھاور ہونا |
| دل کو تسکین ہو غربا کی اعانت کر کے |
| شر پسندی کے سبب امن بگڑ جائے گر |
| روکنا شر و فتن کو ہے سماجت کر کے |
| خیر مقدم کرے پرجوش اقارب کا سدا |
| بہتری آئے رفاقت میں سواگت کر کے |
| مدح خواں سے گلہ رہتا ہے کبھی ممکن پر |
| عزم تصلیح وہ رکھتا ہے شکایت کر کے |
| رنجشیں مٹ سکی الفت کی زباں سے ناصؔر |
| باہمی ربط بڑھا پیار و محبت کر کے |
معلومات