نبی سے کرم کے اشارے ہوئے
مقدر درخشاں ہمارے ہوئے
منور ہوئے دل جو اس دان سے
تھے ناچیز ذرے جو تارے ہوئے
ثنائے نبی پھر انہیں یوں ملی
اسی سے فروزاں ستارے ہوئے
جو موجیں بھنور کی اگر تیز تھیں
مدد میں نبی کے سہارے ہوئے
ہیں انعامِ ہادی جہاں اور بھی
ہے فضلِ الہ جو ہمارے ہوئے
رہے منتظر اُن کے سب انبیا
پھر اُن کی قیادت میں سارے ہوئے
ہیں محمود آقا شہے دو سریٰ
نبی مصطفیٰ جو ہمارے ہوئے

0
4