آیا جو ہاتھ داماں آقا کریم کا
مومن پہ یہ کرم ہے ربِ رحیم کا
جس سے عنایتیں ہیں اکنافِ دہر تک
مہماں بنا وہ داتا عرشِ عظیم کا
منظر جہان کے سب اُن کے لئے سجھے
یہ فیصلہ ہے آخر عقلِ سلیم کا
جن کے لئے ہے رونق دونوں جہان میں
قبضہ ملا ہے اُن کو باغِ نعیم کا
ہستی میں ہر زباں پر مدحت ہے آپ کی
جیسے رواں ذکر ہے قادر حکیم کا
حسنِ نبی کے جلوے دیکھے تھے طور نے
سرمست حوصلہ تھا جس سے قلیم کا
محمود شان اُن کی دیکھیں گے حشر میں
میلاد ہے بڑا جو آقا کریم کا

1
10
یہ نعتِ شریف نبی کریم ﷺ کی عظمت، رحمت اور بلند مقام کو نہایت مختصر اور بامعنی انداز میں بیان کرتی ہے۔ اس کا خلاصہ یہ ہے کہ حضور ﷺ سے محبت اور وابستگی اللہ تعالیٰ کا خاص کرم ہے۔ آپ ﷺ کے وسیلے سے دنیا و آخرت میں رحمتیں پھیلی ہوئی ہیں، کائنات کی رونق آپ ﷺ ہی سے ہے، اور قیامت کے دن آپ ﷺ کو مقامِ محمود اور شفاعتِ کبریٰ عطا ہوگی۔

0