اردو نظم (میرے والدین)
میرے ماں باپ کی محنت کا ثمر زندہ ہے
ان کی اب تک بھی دعاؤں کا اثر زندہ ہے
وہ مری روزی و روٹی کا ذریعہ ہے بنا
وہ مجھے دے کے گئے تھے جو ہنر زندہ ہے
ان کی قبروں پہ خدا رحمتیں برسائے سدا
جو لگایا تھا انہوں نے وہ شجر زندہ ہے
میں زمانے کے تھپیڑوں سے نپٹ لیتا ہوں
میری فطرت میں انہیں کا یہ گہر زندہ ہے
زیست میں شام مری کر وہ گئے تھے انور
ان کی یادوں کی مگر اب بھی سحر زندہ ہے
انور نمانا

0
10