| تو کیا خوب لگتا ہے پیارے مجھے |
| لگے ہیچ سب استعارے مجھے |
| اگر عشق مجھ پر مہربان ہے |
| ہر اک مرحلے سے گزارے مجھے |
| زمانے کی آنکھوں کا تارا ہوں میں |
| اسے کہہ دو ہرگز نہ ہارے مجھے |
| میں مل جاؤں گا اس کو ہر موڑ پر |
| جہاں سے بھی چاہے پکارے مجھے |
| نہیں ہے نصیبہ میں ہرچند چاند |
| مگر دیکھتے ہیں ستارے مجھے |
معلومات