| ایک اونچی اڑان سے پہلے |
| ہے زمیں آسمان سے پہلے |
| میں نے اس کا ہی بس پتہ پوچھا |
| جو بھی نکلا مکان سے پہلے |
| معذرت کر لی بعد میں اس نے |
| ہٹ گیا تھا بیان سے پہلے |
| اس نے پائی ہے بعد میں منزل |
| تیر نکلا کمان سے پہلے |
| میری پستی کا ہے سبب واحد |
| اٹھ نہ پایا اذان سے پہلے |
| رشک کرتا رہا ہے دریا پر |
| یہ سمندر افان سے پہلے |
| ختم ہوگی نہ زندگی ازہر |
| موت نکلے جہان سے پہلے |
معلومات