| گر تری طرح تجھ کو بھلانے لگیں |
| عین ممکن ہے ہم کو زمانے لگیں |
| وحشتیں آ بسیں میرے گھر میں بہت |
| وسوسے میرے دل کو ڈرانے لگیں |
| عشق ہو جائے پنچِ محبت تو پھر |
| سارے عشاق کو تازیانے لگیں |
| تیری باتوں سے میرا بہلتا ہے دل |
| میری باتیں تمہی کو فسانے لگیں |
| پوری محفل یونہی روئے گی ساری شب |
| آپ بیتی اگر ہم سنانے لگیں |
| بکتا جو ہجر دنیا کے بازار میں |
| درد کی کھیت یاں سب اگانے لگیں |
| سوچتے ہیں کہ ساغر تجھے چھوڑ دیں |
| ہوش تیرے بھی اب تو ٹھکانے لگیں |
معلومات