سخن کا اک سلسلہ بنے گا |
حرم بھی اب میکدہ بنے گا |
علاج اس کا نہیں ہوا گر |
یہ عشق اک دن وبا بنے گا |
مجھے پتہ ہے کہ دھیرے دھیرے |
وہ بت کسی دن خدا بنے گا |
جو پڑھتا ہے جون ایلیا کو |
وہ خود میں اک کربلا بنے گا |
رگوں میں میرے جو دوڑتا ہے |
لہو وہ رنگِ حنا بنے گا |
حقیقت اتنی ہے زندگی کی |
جو اب کے ہے ہے وہ تھا بنے گا |
میں گر خدا سے لپٹ کے رو دوں |
خدا بھی درد آشنا بنے گا |
ہمارے قصے ملک سنیں تو |
فلک پہ فرشِ عزا بنے گا |
جنابِ نُصرت کو سننے والی |
اُداس نسلوں کا کیا بنے گا |
لہو بدن کا جلا دے مرحوم |
تو عشق کا قافیہ بنے گا |
معلومات