بر حالِ ما حبیبی تیری نظر رہے
تیرا رہے یہ بندہ چاہے جدھر رہے
سائل درِ سخی کا ناکس رہے سدا
ٹکڑوں پہ تیرے داتا میری گزر رہے
محشر کے خوف سارے دل سے رہیں جُدا
قربان آلِ جاں پر جان و جگر رہے
آقا کریم فدوی تیرا غلام ہے
ارماں ہے سلطاں میرا خیر البشر رہے
نظروں سے مصطفیٰ کی کچھ بھی نہاں نہیں
چاہے جہاں ہو بندہ تیرا مگر رہے
آئے سدائے دل بھی میرے کریم تک
سرکار اس ندا میں اتنا اثر رہے
محمود کو عدم میں جانا ہے ایک دن
وقتِ نزع کریمی تیری نظر رہے

1
7
## ✨ مجموعی خلاصہ
یہ نعت شریف:
* قرآن و حدیث کے **ثابت شدہ عقائد** پر مبنی ہے
* **غلو سے پاک** اور اہلِ سنت کے مسلمہ اصولوں کے مطابق ہے
* مرکزی موضوعات:
* غلامیٔ رسول ﷺ
* شفاعت کی امید
* محبتِ نبوی ﷺ
* حسنِ خاتمہ

0