اپنے مالک سے مدینہ کی زیارت مانگوں
تازگی دل کو ملے ایسی حلاوت مانگوں
حاضری روضہ پہ ہو فضل سے اے مولا جب
سجدۂ شکر کو کرنے کی سعادت مانگوں
پیش نذرانہ درودوں کا ادب سے کر پاؤں
سر جھکائے کھڑے ہونے کی لیاقت مانگوں
رب وسیلہ ہے تجھے پاک محمد کا ہر دم
روبرو ہاتھ اٹھا کے میں ہدایت مانگوں
بخش عاصی کے گناہوں کو کرم سے یارب
صدقہ ابرار کے تعظیم و شرافت مانگوں
راضی رب کو بھی کریں، سرور کونین کو بھی
نفس و شیطاں سے حفاظت ہو، طہارت مانگوں
زندگی حق کی طرفداری میں گزرے ناصؔر
غیر کے آگے نہ جھک جائے، اطاعت مانگوں

0
44