فکر فردہ کی جہاں بات نہیں ہوتی ہے
ایسی محفل میں مری ذات نہیں ہوتی ہے
رات کے بعد فقط دن ہی طلوع ہونا ہے
رات کے بعد کبھی رات نہیں ہوتی ہے
بات ہوتی ہے مگر جب سے رہائش بدلی
جان جاناں سے ملاقات نہیں ہوتی ہے
ایسے صحرا میں ٹھکانہ ہے ہمارا ازہر
جس پہ ساون میں بھی برسات نہیں ہوتی ہے

0
9