| سچائی سمجھنا ہے، جگر سے دیکھو |
| نقطوں کو پرکھنا ہے، خبر سے دیکھو |
| انصاف پسندی کا تقاضہ ہے کچھ |
| "کتنے حسیں ہیں دل کی نظر سے دیکھو" |
| ہشیاری برتنے سے خسارہ ہو کم |
| طوفان کی خاموشی، خطر سے دیکھو |
| گھن گھور گھٹائیں تو چھٹیں گی اک دن |
| امید کی پرنور سحر سے دیکھو |
| تقدیر بدلتی ہے نگاہ مومن |
| تبدیلی نمایاں ہو، ہنر سے دیکھو |
| کہلائے عبادت ہی تفکر ناصؔر |
| پہچاں نہ سکو ہیرا تو پھر سے دیکھو |
معلومات