| وفا کے وعدے مت کر بھول جائے گا |
| کسی دن تُو سبھی کُچھ بھول جائے گا |
| یہ کُچھ دن ہیں فقط پھر میرے دلبر تُو |
| محبت کا سبب تک بھول جائے گا |
| کہا تھا میں نے مت جانا کہیں ورنہ |
| پلٹ آنے کا رستہ بھول جائے گا |
| نہ اترا اس حسن کے جادو پر اتنا |
| کوئی رکھ کے تُجھے بھی بھول جائے گا |
| محبت روگ ہے سُن رُک جا ورنہ پھر |
| تُو اک دن خود کو یکسر بھول جائے گا |
معلومات