| زیست بنے گی تماشا یہ تو سوچا نہ تھا |
| کوئی نہ دے گا دلاسا یہ تو سوچا نہ تھا |
| ہاں کبھی سب کی نگاہوں کا تھے مرکز ہمی |
| اپنے بنیں گے بیگانہ یہ تو سوچا نہ تھا |
| دل میں بسایا جنہیں ہم نے محبت کے ساتھ |
| ہم کو کہیں گے وہ برا یہ تو سوچا نہ تھا |
| دوستی پر جن کی تھا ناز مری پشت پر |
| گھونپیں گے وہ ہی چھرا یہ تو سوچا نہ تھا |
| جن کی محبت میں ہم گم رہے کر دیں گے وہ |
| مرنے کی میرے تمنا یہ تو سوچا نہ تھا |
| حسن تو جن کو سمجھتا رہا نخلستاں ہیں |
| سب ہی وہ نکلیں گے صحرا یہ تو سوچا نہ تھا |
معلومات