دِل جَلوں کا یہ حال کرتے ہو
جینا مَرنا مُحال کرتے ہو
کون روکے تِری نِگاہوں کو
تم نَظَر سے قِتال کرتے ہو
وقتِ بِسمِل ہَمی پہ اے قاتِل
مُسکرا کے کَمال کرتے ہو
جَلا کے مُجھ کو آگِ اُلفت میں
بے خُودی میں دَھمال کرتے ہو
حُسن کی بِجلیاں گِرا کے تم
میری ہَستی نِہال کرتے ہو
بَخش کر مُجھ کو پیار کی ثَروت
خُسرَوی بے مِثال کرتے ہو
جَانتے ہو جَواب بھی تُم ہو
دِل لَگی کو سَوال کرتے ہو
عِشق سے تم بدل کے بادہ کو
مَے کَشی کو حَلال کرتے ہو
چُھپ کے اپنی تجلیوں میں تم
خُود ہی دِیدِ جَمال کرتے ہو
غیر کا وہم اب نہیں آتا
پاک میرے خیال کرتے ہو
دِکھلا کے ہم کو چاندنی چہرہ
دُور حُزن و مَلال کرتے ہو
تاب دیتے ہو عِشق کی گاہے
میرا کتنا خیال کرتے ہو
دل کے ویرانے میں تِری محفل
رونقِیں یوں بَحال کرتے ہو
بن کے خَادم خُدا کے بندوں کا
رَاضی یوں ذُوالجَلال کرتے ہو
اِذن پانے کو تم حُضُوری کا
نقلِ عشقِ بِلال کرتے ہو
تم ہی مَن کی مُراد ہو دلبَر
مُلتَوی کیوں وِصال کرتے ہو
عِشق بخشو غُلام کو سَاقی
حَسرَتیں پائِمال کرتے ہو

2
68
واہ! کمال کرتے ہو

محمود بھائی آپ صاحبِ کمال ہیں

0