خواب ہمارے پنکھ پسارے
نیل گگن کے جھیل کنارے
چل نکلے ہیں چھونے تارے
رات اندھیری بھی آۓ گی
تپتا سورج بھی دہکے گا
پر ہے ارادہ چٹانوں سا
پربت پربت مسکاۓ گا
شول بنیں گے ڈھال بنیں گے
وقت کی بہتی چال بنیں گے
تن کا لوہا گل جاۓ گا
من ماٹی کا کال بنیں گے
ہم مٹتے ہیں مٹ جائیں گے
خواب نہ ہرگز مٹنے دیں گے
خواب نہ ہرگز مٹنے دیں گے
بےحس کلیم

0
14