| *لکھوں جو اپنی وفا کا حساب کم نہیں ہے |
| ہمارے خوں میں ابھی انقلاب کم نہیں ہے |
| وطن کے نام پہ حاضر ہیں جان دینے ہم |
| ہماری قوم میں باقی گلاب ، کم نہیں ہے |
| کسی حسینا سے تیرا شباب کم نہیں ہے |
| تو پردے میں ہو بھی ، تیرا حساب کم نہیں ہے |
| *لکھوں جو اپنی وفا کا حساب کم نہیں ہے |
| ہمارے خوں میں ابھی انقلاب کم نہیں ہے |
| وطن کے نام پہ حاضر ہیں جان دینے ہم |
| ہماری قوم میں باقی گلاب ، کم نہیں ہے |
| کسی حسینا سے تیرا شباب کم نہیں ہے |
| تو پردے میں ہو بھی ، تیرا حساب کم نہیں ہے |
معلومات