*لکھوں جو اپنی وفا کا حساب کم نہیں ہے
ہمارے خوں میں ابھی انقلاب کم نہیں ہے
وطن کے نام پہ حاضر ہیں جان دینے ہم
ہماری قوم میں باقی گلاب ، کم نہیں ہے
کسی حسینا سے تیرا شباب کم نہیں ہے
تو پردے میں ہو بھی ، تیرا حساب کم نہیں ہے

0
78