مثلِ کیکٹس میں ہر جگہ تنہا
اپنے دامن کو اپنے کانٹوں سے
خود ہی میں زخم زخم کرتا ہوں
زندگی میری ریگزاروں میں
مجھ پہ کم کم ہی پھول کھلتے ہیں
نہ ہی موسم کے پھل جھکاتے ہیں
پھر کبھی بعد ایک مدت کے
مجھ پہ بس چند پھول آتے ہیں
پھول بھی وہ کہ پوری دنیا میں
ان کے جیسا کہیں بھی پھول نہیں

68