ہے میلادِ دلبر خوشی سب مناؤ
مسرت کے ڈنکے جہاں میں بجاؤ
خدا کے نبی آج دنیا میں آئے
امنگیں ہیں پوری جہاں کو سناؤ
فلک سے ملک آئے بی آمنہ
سنیں ان سے لوری کہیں ان کو گاؤ
مبارک کو لے کر ہیں مریم یہاں
حسیں لعل اپنا انہیں بھی دکھاؤ
بڑی شاد جگ میں حلیمہ ہیں آج
اے مسرورِ ہستی سدا مسکراؤ
ہیں نامِ نبی سے فروزاں جہاں
جو پندارِ ظلمت ہے اس سے گراؤ
جھکیں گردنیں سارے کفار کی
نبی کا ہے غلبہ یہ نعرہ لگاؤ
حسیں عشق جن کا ہے گہنہ گراں
سجا کر اسے پیارے میداں میں جاؤ
ہے احسانِ مولا ورودِ نبی
اے محمود آمد کے اب گیت گاؤ

18