ہم وہیں ہیں جہاں جہاں ہو تم
ڈھونڈتے پھر بھی ہیں کہاں ہو تم
ریگ زارِ وفا کا راہی میں
اور مرے سر پہ سائباں ہو تم
سر میں چاندی تو آ گئی لیکن
دل بضد ہے ابھی جواں ہو تم
‏ایک کردار ہوں رہوں نہ رہوں
ایک لا فانی داستاں ہو تم
ہر وبا سے نجات دو مولا!
قادرِ ارض و آسماں ہو تم
بن ترے کچھ بھلا نہیں لگتا
کیا کہوں کیسا امتحاں ہو تم

0
81