دل و دماغ پہ قدرت ہے تازگی ہے وہ
مرے خیال کی نُدرت ہے تازگی ہے وہ
یہ اک خیال مجھے موت سے قریب کرے
کہ دل میں درد کی شدت ہے تازگی ہے وہ
میں دیکھتا ہوں زمانے کو کتنی آنکھوں سے
مرے شعور میں جدت ہے تازگی ہے وہ
ہنسی مزاق خوشی اور خامشی آخر
ہر ایک چیز کی مدت ہے تازگی ہے وہ
خمار آنکھ سے جائے تو کچھ دکھائی دے
وَ صَل یہ ہجر کی عدت ہے تازگی ہے وہ
سید ہادی حسن

0
46