| اسی کی جیت ممکن ہے جو بالکل ٹھان لیتا ہے |
| یہاں پر ہار ہے اس کی جو ہاری مان لیتا ہے |
| اسے یہ رہنمائی کس نے بخشی ہے ذرا سوچو |
| کہاں پر آب و دانہ ہے پرندہ جان لیتا ہے |
| کسی نے بیچ کر خود کو یہاں مسند خریدی ہے |
| کوئی مسند کو ٹھوکر مار کر زندان لیتا ہے |
| محبت کو مٹانے کی ہوئی کوشش بہت لیکن |
| رہائی اپنی فطرت سے کہاں انسان لیتا ہے |
| مسرت کا ہماری بھی ٹھکانہ پھر نہیں رہتا |
| ہمارے درد کوکوئی جب اپنا جان لیتا ہے |
| وہ جس کی ساری امیدیں فقط ہوں تجھ سے وابستہ |
| کسی بھی غیر کا ازہر وہ کب احسان لیتا ہے |
معلومات