| سر پہ نیکیوں کا سائباں کر لے |
| آخرت کے لئے کچھ اماں کر لے |
| فرض منصبی پر جاں ہو نچھاور |
| "بندے بندگی کو آسماں کر لے" |
| ہم صلاح بنیں سارے عدو بھی |
| نرم گفتگو، شیریں بیاں کر لے |
| منقطع ہو اگر سب سے تعلق |
| ہم جلیس کو ہم داستاں کر لے |
| اضطراب ہو محسوس بے بس کا |
| درد خواہی میں دل مہرباں کر لے |
| اپنی درک و بصیرت ہو نمایاں |
| ہوش مندی سے دشمن گماں کر لے |
| آشنا رہے حد بندی سے ناصؔر |
| ہے کہاں جا کے رکنا نشاں کر لے |
معلومات