| *اوج پر ہم نے جو عاشق کے ستارے دیکھے* |
| *جابجا ہم نے محبت کے شرارے دیکھے* |
| *کیا غلط ہے کے ترے خواب کنوارے دیکھے* |
| *جیتے جی یار ہمارے بھی چھوارے دیکھے* |
| *ہوگئے کتنے محبت میں خسارے دیکھے* |
| *ہم گناگار ہیں جو خواب تمہارے دیکھے* |
| *کتنے معصوم اداؤں کے نظارے دیکھے* |
| *میرے محبوب کے کوئی تو اشارے دیکھے* |
| *سب کو معلوم ہے انجامِ محبت لیکن* |
| *سب کے سب یار یہاں عشق کے مارے دیکھے* |
| *میری کشتی جو سمندر کے تلاطم میں گئی* |
| *لاکھ طوفان ملےہم نے کنارے دیکھے* |
| *کتنی مشکل سے تمہیں اپنابنائے قاسم* |
| **کیا ضروری ہے کے وہ خواب تمہارے دیکھے* |
معلومات