| حسیں نغمے تیرے ہیں قرآں میں آئے |
| دہر نے ترانے شہا تیرے گائے |
| سدا مدحتِ تو زماں میں ہے جاری |
| جہاں نام تیرے سے ہی جگمگائے |
| تو محبوبِ داور مقیمِ دنیٰ ہے |
| یہ پروازِ ادراک جس جا نہ جائے |
| نہیں مثل تیری ہوا ہے نہ ہو گا |
| کہیں بھی نہیں جو اُسے کون لائے |
| حبیبی تو دلدارِ خلقِ خدا ہے |
| سدا گیت تیرے دہر نے سنائے |
| ثنائے نبی ہے اسی کی زباں پر |
| کریمی جنہیں جامِ الفت پلائے |
| بنے برکتوں سے اسی کے ہیں تالع |
| جو راہِ نبی پر دلوں کو لگائے |
| مدینے مجھے بھی بلا لیں حبیبی |
| درودوں کے گجرے ہیں من نے سجائے |
| اے محمود مدحت نبی کی کرو تم |
| نبی جامِ کوثر تمہیں کل پلائے |
معلومات