| تمہاری ہر کہانی میں کوئی کردار مرتا ہے |
| جسے تم مارنا چاہو وہی ہر بار مرتا ہے |
| وہی زندہ یہاں رہتا ہے جو خاموش رہتا ہے |
| جو کرتا ہے یہاں پر ہمت گفتار مرتا ہے |
| نہیں مرتا ہے گھر میں جو اکیلا ہی کماتا ہو |
| کہ اس کے ساتھ اس کا سارا ہی گھربار مرتا ہے |
| زیادہ کچھ نہیں ہوگی یہاں پر خاص تبدیلی |
| نیا سردار چن لیں گے اگر سردار مرتا ہے |
| اگر مرنا ہی ہو پیارے حسیں کردار پر مرنا |
| فقط صورت پہ جو مرتا ہے وہ بیکار مرتا ہے |
معلومات