اپنے با با کی جا ن ہے بیٹی
اپنے ماں کی زبان ہے بیٹی
گھر میں جس کے بھی تیری آمد ہو
گھر وہ جنت نشان ہے بیٹی
تجھ سے روشن جہاں میں ہے خورشید
تو بلالی اذان ہے بیٹی
جن کے گھر میں نہیں ہو تم رحمت
گھر وہ خالی مکان ہے بیٹی
جان حاضرہے پیار سے مانگو
ورنہ تیڑی کمان ہے بیٹی
نسل آدم کا کارواں تجھ سے
تجھ سے باقی جہان ہے بیٹی
پھول آنگن میں تجھ سے کھلتے ہیں
چاند تاروں کی کان ہے بیٹی
شام گھر آکے تجھ کو دیکھوں جو
دور ہوتی تکان ہے بیٹی
بوجھ بیٹی کو کہنے والے سن
رب کے نزدیک مان ہے بیٹی
نیند کیسے سکوں سے آئیگی
گھر میں جس کے جوان ہے بیٹی
میری بیٹی ہے مآ ثرہ قاسم
میری دھڑکن ہے جان ہے بیٹی

0
64