چہرہ خوش رنگ بنا کے رکھا ہے |
زخم سینہ میں چُھپا کے رکھا ہے |
گر عدو جان لے تو خیر ہی ہے |
"جو کفن ہم نے سلا کے رکھا ہے" |
ایک مدت سے رہیں جن کے قریب |
اُس نے ہی آج بُھلا کے رکھا ہے |
رنج و غم سے ہو کربناکی اگر |
اشکوں کو اپنے بچا کے رکھا ہے |
بحث و تکرار سے ناچاقی ہُوئی |
روٹھے یاروں کو منا کے رکھا ہے |
ہجر میں کس پہ ہو تکیہ ناصؔر |
بکھری یادوں کو جُٹا کے رکھا ہے |
معلومات