سب سے حسین مالا وہ ہی پرو رہے ہیں |
جو ہجرِ مصطفیٰ میں دن رات رو رہے ہیں |
ان پر سدا ہیں رہتیں رحمت بھری گھٹائیں |
باغات خُلد میں وہ پھل دار بو رہے ہیں |
جو ہجر کے اثر سے آنکھوں کو تر ہیں رکھتے |
ہر آن دل کو وہ ہی رحمت میں دھو رہے ہیں |
بادِ صبا ہے لاتی بطحا سے خوشبو خوشتر |
جس کے اثر سے بردے یادوں میں کھو رہے ہیں |
سمرن بنا ہے اِن کا اُن پر صلوٰۃ ہر دم |
جس کی خوشی سے پیارے دل شاد ہو رہے ہیں |
جن کی ضیا سے روشن ہستی کے کل کراں ہیں |
اُن کے کرم سے باراں رحمت کے ہو رہے ہیں |
کب آئیں گے وہ لمحے جب عیدِ دید ہو گی |
عرضی کے سنگ ہم بھی آنسو سمو رہے ہیں |
سنتے ہیں دید اُن کی ہوتی ہے سپنوں میں بھی |
اُن کے خیال میں ہم روزانہ سو رہے ہیں |
محمود بھولیں گے کب وہ قبر میں حزیں کو |
درشن جمالِ جاں کے مرقد میں ہو رہے ہیں |
معلومات