| بس ترے خواب دیکھے اچھی نیند |
| میرے تن میں بسی ہے سچی نیند |
| اپنی دھڑکن سے آنکھ کُھل جائے |
| دیکھو کتنی ہے میری کچی نیند |
| میری آنکھوں کو یوں ستانے آئے |
| جیسے کوئی ہو چھوٹی بچی نیند |
| نیند میری کمائی ہے اور یوں |
| تیرے خوابوں پہ میں نے خرچی نیند |
| سوچتا جاؤں سوتا جاؤں اور |
| پڑھتا جاؤں ہو جیسے پرچی نیند |
| کامران |
معلومات