| اب کے قسمت میں جو بھی میرے ہیں |
| مجھ کو لگتا ہے خواب تیرے ہیں |
| میرے حالات بھی عجب یارو! |
| چاندنی رات کے اندھیرے ہیں |
| کہکشاؤں کے خواب دیکھو گے |
| ایسے بسنے نہیں بسیرے ہیں |
| تیرگی رات بھر تڑپتی تھی |
| آنے والے نئے سویرے ہیں |
| وہی بے لوث سے جو جذبے تھے |
| آرزو نے وہ آن گھیرے ہیں |
| تم جلا ڈالو اس وطن کو اب |
| دشمنوں کے یہاں پہ ڈیرے ہیں |
| یہ جو عاشق بنے سے پھرتے ہیں |
| سب کے سب فصلی سے بٹیرے ہیں |
معلومات