| ہو عشق والے تو نام ہوگا |
| وگرنہ قصہ تمام ہو گا |
| سنا یہ میں نے ہے قدسیوں سے |
| ہمارا پھر اک امام ہوگا |
| اصول یہ ہے دلیل یہ ہے |
| ہے پیسہ جب تک سلام ہو گا |
| نہیں ہے آزاد ذہن سے جو |
| مری نظر میں غلام ہو گا |
| ذرا سفر ہے تو اتنی راحت |
| سکوں میں کیا انتظام ہو گا |
| سبھی کو دیجے یہ جام و حدت |
| جبھی تو میخانہ عام ہو گا |
| فضول بیٹھا نہیں ہے در پر |
| ضرور ازہر کو کام ہوگا |
معلومات