غزل
اپنی اوقات دکھا دیتے ہیں انسان اکثر
کس قدر خود کو گرا دیتے ہیں انسان اکثر
دوسرے شخص کے جذبات کچلنے کے لیے
دل کو پتھر کا بنا دیتے ہیں انسان اکثر
روشنی کی جو طلب ان سے کوئی کرتا ہے
سب چراغوں کو بجھا دیتے ہیں انسان اکثر
مفلسی کا بھی یہ لوگوں کی اڑاتے ہیں مذاق
جرم کے بن بھی سزا دیتے ہیں انسان اکثر
ان سے اللہ کا رستہ بھی اگر پوچھو تو
راستہ بت کا دکھا دیتے ہیں انسان اکثر
خود کو نایب یہ خدا کا ہیں بتاتے پہلے
پھر خدا خود کو بنا دیتے ہیں انسان اکثر
اپنے محدود مقاصد کے لئے بھی انور
شہر کا شہر جلا دیتے ہیں انسان اکثر
انور نمانا

0
7