غزل
محبت کا رشتہ نبھاتا ہے کوئی
غزل پیار کی گنگناتا ہے کوئی
ہوس کے پجاری ہیں اکثر یہاں پر
محبت کی پوجا سکھاتا ہے کوئی
سبھی نے ہی نفرت کے کانٹے ہیں بوئے
محبت کے گلشن کھلاتا ہے کوئی
چلی ہے یہاں رسم سر نہ اٹھاؤ
خوشی سے سروں کو کٹاتا ہے کوئی
نشہ سا پلا کر سلاتے ہیں سارے
نشے سے مگر پھر اٹھاتا ہے کوئی
محبت کے دعوے ہزاروں ہیں کرتے
محبت کی قسمیں نبھاتا ہے کوئی
GMKHAN
Monday , 27 October 2025

0
3