| ہر کسی پر یہ ظاہر نہیں ہوتے ہیں |
| میری جاں سب تو شاعر نہیں ہوتے ہیں |
| بس یوں ہی ساتھ بھی کچھ چلے آتے ہیں |
| اب سبھی تو مسافر نہیں ہوتے ہیں |
| لوگ کچھ لگتے ہیں عمر بھر ساتھ ہیں |
| لگتے تو ہیں وہ آخر نہیں ہوتے ہیں |
| ہوتے ہیں بس کسی ایک کے ہونے سے |
| شعر تو سب کی خاطر نہیں ہوتے ہیں |
| سر سے پا تک ہیں ظاہر انہی کے لیے |
| ہم کہیں اور ظاہر نہیں ہوتے ہیں |
| کامران |
معلومات