| حال دل تجھ کو بتائیں کیسے |
| تجھ سے ہم خود کو بچائیں کیسے |
| کب سے تم ہم کو رلائے جاؤ |
| ہم یہ سب کو ہی بتائیں کیسے |
| سن کے تم ان سنی کردیتے ہو |
| سن سنا کے بھی سنائیں کیسے |
| گفتگو تم کبھی سنتے کب ہو |
| شاعری ہم بھی سنائیں کیسے |
| جستجو میں تری دم ٹوتے تو |
| تیرے بن سانسیں بچائیں کیسے |
| چار سو جو تری ہستی ہو تو |
| ایسے میں خود کو سجائیں کیسے |
| کہکشاں تو مرے جذبوں کی ہے |
| چھوڑ کے تجھ کو بھی جائیں کیسے |
معلومات