(فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن)
گھر میں اللہ کے قتل حیدر ہوا
ابن ملجم نے کیسا ستم یہ کیا
بولے اصحاب حیدر قیامت ہے یہ
خون میں تر علی کا مصلہ ہوا
سر سے زینب کے بابا کا سایا اٹھا
گھر میں کہرام یہ مرتضی کے ہوا
ہو گئی ظلم کی انتہا کس قدر
ہے یتیموں کے لب پر صدا جابجا
وار سر پر علی کے کیا ہے نہیں
وار قرآن پر ہے یہ تم نے کیا
آسماں رو رہا ہے زمیں غمزدہ
خون روتا قلم ہے یہ فرمانؔ کا
شاعر اہلبیت ع فرمانؔ ذکی

0
362