| اگر آدمیت گوارا کرے |
| میں لکھ کر بتاؤں حقائق تمھیں |
| میں تم کو بتاؤں کہ معصوم کو |
| شتر دوڑ میں کیوں بھگایا کریں |
| خبر تجھ کو یہ بھی میں دیتا چلوں |
| کیوں اپنوں پہ ٹوکا چلایا کریں |
| اگر سن سکو تو میں یہ بھی کہوں |
| گداگر کے اندام ٹوٹے ہیں کیوں |
| چلو چھوڑو اتنا بتا دو کہ کیوں |
| وہ بنتِ حوا کو طوائف کہیں |
| اگر آدمیت گوارا کرے |
| مگر آدمیت کو پوچھیں ہی کیوں |
| ہمیں آدمیت ملے کب ملے |
معلومات