| تب ہی ممکن نہ تھی وفا شاید |
| بیچ میں آ گئی انا شاید |
| وہ بھی مل کر نہیں گیا شاید |
| میں نے بھی دی نہیں صدا شاید |
| وہ جو عہدِنباہ تھا ہم میں |
| آپ کو یاد نا رہا شاید |
| اب تلک مجھ کو ایسا لگتا ہے |
| دے رہا ہے کوئی صدا شاید |
| میں نے پوچھا کہ جانتے ہو مجھے |
| اس نے کچھ سوچ کر کہا، شاید |
| جاؤ کچھ دن بچھڑ کے جی لو تم |
| کر سکو کوئی فیصلہ شاید |
| مسکرائی نہیں ہیں تیرے بعد |
| درد آنکھوں سے جڑ گیا شاید |
| کوئی بھی شور اب نہیں اٹھتا |
| تو بھی دل سے نکل گیا شاید |
معلومات