نہ کوئی شک نہ ہی ملال دیتے ہیں
مصیبتیں وہ ہنس کے ٹال دیتے ہیں
جو کینہ اور بغض لے کے آتا ہے
وہ دل سے بد ظنی نکال دیتے ہیں
عطا ہے رب کی جو یہ کام بنتے ہیں
بشر تو اپنا حصہ ڈال دیتے ہیں
جو روتے ہوۓ آؤ ان کے پاس تو
غموں کو وہ ہنسی سے ٹال دیتے ہیں
سوال کی یہ ریت ختم کرنے کو
وہ شوقِ لقمہِ حلال دیتے ہیں
ترا سپوت ہے اے شہرِ خوش نصیب
وہ شخص جس کی سب مثال دیتے ہیں
ہو ذرہ جو اگر تو چمکا کے اسد
وہ سورجوں کا سا جمال دیتے ہیں
ملک اسد
8-8-20

0
104