کرم ہو نبی جی گدا در پہ آیا |
کریں رحمتوں کا گھنا اس پہ سایہ |
اسے اس زمانے نے ٹھکرا دیا ہے |
ملے برکتوں کی اسے خوب مایہ |
یہ دل میں لیے ہے امیدِ شفاعت |
بھرا نامہ عصیاں سے یہ ساتھ لایا |
کہاں تھا یہ قابل اجازت ملے گی |
مگر ہجرِ جاں نے اسے تھا ستایا |
ملے دان اس کو گراں رحمتوں کا |
تجھے رب نے داتا کرم کا بنایا |
ہے منبع عطا کا سخی در یہ تیرا |
خدا نے جو قاسم تجھے ہے بنایا |
سخی میرے آقا نظر ہو عطا کی |
ہے دامن یہ خالی جو محمود لایا |
معلومات