کرم ہو نبی جی گدا در پہ آیا
کریں رحمتوں کا گھنا اس پہ سایہ
اسے اس زمانے نے ٹھکرا دیا ہے
ملے برکتوں کی اسے خوب مایہ
یہ دل میں لیے ہے امیدِ شفاعت
بھرا نامہ عصیاں سے یہ ساتھ لایا
کہاں تھا یہ قابل اجازت ملے گی
مگر ہجرِ جاں نے اسے تھا ستایا
ملے دان اس کو گراں رحمتوں کا
تجھے رب نے داتا کرم کا بنایا
ہے منبع عطا کا سخی در یہ تیرا
خدا نے جو قاسم تجھے ہے بنایا
سخی میرے آقا نظر ہو عطا کی
ہے دامن یہ خالی جو محمود لایا

31