| مجلسِ عشق تڑپتی رہی سن کر |
| یوں بیاں ہوتی رہی سیرتِ دکھ درد |
| بے دھڑک ہو کے کریں مشقِ جفا آپ |
| کہ ہمِیں جانتے ہیں قیمتِ دکھ درد |
| زور آور بھی شکستہ ہوے دیکھے |
| کبھی ظاہر جو ہوئی صورتِ دکھ درد |
| یوں غمِ ہجر سے شاہؔد نہیں ڈرنا |
| کہ ملا دینا تو ہے فطرتِ دکھ درد |
| مجلسِ عشق تڑپتی رہی سن کر |
| یوں بیاں ہوتی رہی سیرتِ دکھ درد |
| بے دھڑک ہو کے کریں مشقِ جفا آپ |
| کہ ہمِیں جانتے ہیں قیمتِ دکھ درد |
| زور آور بھی شکستہ ہوے دیکھے |
| کبھی ظاہر جو ہوئی صورتِ دکھ درد |
| یوں غمِ ہجر سے شاہؔد نہیں ڈرنا |
| کہ ملا دینا تو ہے فطرتِ دکھ درد |
معلومات